جھوٹے مذاہب انسانوں نے بنائے ہیں۔
انسانوں کے مذاہب خود کچھ نہیں ہیں۔
اکثر لوگوں نے خود کو جھوٹے مذاہب میں تقسیم کر لیا ہے۔
جھوٹے مذاہب جو ماضی میں لوگوں نے بنائے تھے جو مر چکے ہیں۔
زمین پر لوگوں کی اکثریت جھوٹے دیوتاؤں کی پرستش اور جھوٹے مذاہب کی پیروی کر رہی ہے۔
لوگ کیا مانتے ہیں اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا اگر کائنات ان کے جھوٹے خداوں اور جھوٹے مذاہب کو سپورٹ نہیں کررہی۔
اس کی واضح مثال ملحدین ہیں جو خدا کو نہیں مانتے لیکن اربوں لوگ خدا کو مانتے ہیں۔
ماننے یا نہ ماننے کی بنیاد کیا ہے؟
نہ تو ملحد ناقابل شکست کائناتی اور معجزاتی ثبوتوں سے خدا کے وجود کو غلط ثابت کرنے کے قابل ہیں اور نہ ہی اربوں لوگ ناقابل شکست کائناتی اور معجزاتی ثبوتوں سے یہ ثابت کرنے کے قابل ہیں کہ وہ جن کی پرستش کرتے ہیں وہ حقیقی معبود ہیں۔
اکثر انسانوں نے خود کو جھوٹے مذاہب میں تقسیم کر لیا ہے اور خود پر مذہبی شناختوں کا جھوٹا لیبل لگا رکھا ہے صرف اپنی انا کی تسکین کے لیے جس کے لیے کائنات کے خدا نے آسمان سے کوئی نشانی نازل نہیں کی۔
خدا نے زمین پر انسانوں کو تخلیق کیا اور انہیں عقل، دماغ، آنکھیں، ہاتھ، دل، کان وغیرہ دیے تاکہ یہ اپنی عقل استعمال کریں اور جھوٹے خداؤں اور جھوٹے مذاہب سے نجات حاصل کریں۔
لیکن اکثر انسانوں نے اپنی عقل استعمال نہیں کی۔
مذاہب کے بارے میں بھول جائیں اور لوگوں فوکس کریں کہ وہ کیا مانتے ہیں یا نہیں مانتے اور کیوں؟
جو کچھ خدا نے بنایا ہے وہ نیچر کے ذریعے واضح طور پر آنکھوں سے نظر آتا ہے اور اکثر چیزیں عام لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہیں بلکہ پڑھے لکھے سائنسدانوں کی بھی ان چیزوں تک رسائی نہیں ہے کیونکہ فزیکل سائنس ایک محدود علم ہے اور ایک خاص لمٹ سے ذیادہ کراس نہیں کرسکتا۔
وہ کیسے جان سکتے ہیں کہ خدا نے اور کیا کیا بنایا ہے؟
وہ ان روحوں کو بھی نہیں دیکھ سکتے جنہیں خدا نے بنایا ہے۔
ایک بار جب روح انسانی جسم سے چھین لی جائے تو وہ واپس بھی نہیں لوٹا سکتے۔
یہ خدا ہے جو ایسا کرتا ہے اور زندگی اور موت دیتا ہے۔
خدا نے کیا بنایا ہے، مذاہب کیا مانتے ہیں؟
اس کے بجائے یہ سوال پوچھیں.... اکثر لوگ کیوں کائنات کے ایک خدا کو نہیں مانتے؟ یا یہ پوچھیں کہ اکثر لوگ ایک خدا کی عبادت کیوں نہیں کررہے اور کیوں بہت سے خداوں کے نام پر صدیوں سے بےوقوف بنے چلے آرہے ہیں؟ کیا یہ اپنی عقل استعمال نہیں کرسکتے؟
آپ کو بیوقوفوں کا ایک گروپ مل جائے گا جو کہیں گے کہ خدا نے کچھ نہیں بنایا کیونکہ وہ خدا کو نہیں مانتے اور آپ کو ایسے بے وقوفوں کا ایک گروپ مل جائے گا جو کہیں گے کہ بہت سے خداؤں نے ایک سورج یا ایک چاند یا ایک زمین بنائی ہے۔
ان میں سے کوئی بھی اپنی عقل اور ظاہری حواس کو استعمال کرنے کے قابل نہیں ہے۔
اگر تمام کتابیں سمندر میں ڈال دی جائیں اور دنیا کے انسان خدا اور اس کی بنائی ہوئی چیزوں کو جاننا چاہیں تو وہ نیچر کے ذریعہ پہچان لیں گے کہ خدا نے کیا بنایا ہے کیونکہ خدا نیچر کی بہت سی چیزوں کے اندر یا اوپر اپنا ذاتی نام لکھتا ہے۔ یہاں تک کہ نیچر کی مخلوقات کائنات کے خدا کا نام اپنے منہ سے بھی پکارتی ہے صرف اسی کے حکم پر۔ اگر کوئی اتنا سا کام کرلے تو وہ سیدھا اس مذہب کی طرف پہنچ جائے گا جو اس کائنات کا ہے۔ ایک کائناتی مذہب جسے نیچر بھی سپورٹ کرتی ہے۔
کیونکہ نیچر کا بھی ایک مذہب ہے اور نیچر صرف خدا کے کنٹرول میں ہے۔
سچ دریافت کرنے کے لیے، آپ کو اپنی زندگی میں سو فیصد سنجیدہ ہونا چاہیے اور اپنا بہترین وقت انویسٹ کرنا چاہیے۔
میں یہ کام کرچکا ہوں اور حقیقت کے بارے میں 100% یقین کے ساتھ جانتا ہوں لیکن چونکہ اکثر لوگ سچ سننا نہیں چاہتے اور اپنے جھوٹے خوابوں اور جھوٹے تصورات میں رہنا چاہتے ہیں اس لیے میں آپ کو سب کچھ نہیں بتاؤں گا۔
اگر آپ بہت ذہین ہیں تو آپ سمجھ جائیں گے کہ اب آپ نے کیا کرنا ہے اور اپنے آپ کو اندھیروں سے روشنی کی طرف لانے کی کوشش کریں گے اور آپ کو ایسا ضرور کرنا چاہیے تاکہ آپ اپنے آپ کو "مذاہب" اور "دیوتاؤں" کے اس جال سے باہر نکال سکیں۔
کتابیں اس مسئلے کو حل نہیں کرسکتیں۔ قدرت نے اس مسئلے کو ہمیشہ کے لیے حل کردیا ہے اکیسویں صدی میں