دنیا کے اکثر مسلمانوں میں موت کے بعد دوبارہ زندہ ہوجانے کے حوالے سے شدید غلطی فہمی پائی جاتی ہے کہ مرنے کے بعد کوئی دوبارہ اس دنیا میں زندہ نہیں ہوسکتا۔
یہ سو فیصد باطل عقیدہ ہے اور قرآن کے مکمل خلاف ہے۔ اللہ نے قرآن میں مردے زندہ کرنے کے حوالے سے بہت سے واقعات بتائے ہیں کہ کس طرح اللہ نے مردہ گدھے، مردہ پرندے اور مردہ انسانوں کو دوبارہ زندہ کیا اپنی قدرت اور حکم سے۔
اس کریش کورس کے ذریعہ قرآنی آیات کے ذریعہ اس باطل عقیدہ کا رد کرچکا ہوں تاکہ تاکہ دنیا کے تمام مسلمان اپنا عقیدہ درست کرلیں کہ مردے قیامت سے پہلے دوبارہ زندہ ہوسکتے ہیں اللہ کے حکم سے
اللہ جب چاہے کسی بھی مردے کو کسی بھی قبر سے یا کسی بھی مردہ پرندے یا کسی بھی مردہ جانور یا کسی بھی مردہ کیڑے کو دوبارہ زندہ کرسکتا ہے اور ایسا اس نے مجھے پریکٹیکل طور پر دکھادیا ہے
اللہ نے ماضی میں ایسا کئی مرتبہ کیا ہے۔ اللہ جب چاہے اکیسویں صدی میں دوبارہ ایسا کرکے دکھاسکتا ہے اور اللہ جب چاہے مستقبل میں بھی ایسا کسی بھی وجہ سے کرسکتا ہے کیونکہ اللہ پوری کائنات میں کسی بھی مخلوق کے حکم کا پابند نہیں اور وہ پوری کائنات کا تنہا بادشاہ ہے۔
اب دنیا کے تمام مسلمانوں کو موت کے بعد دوبارہ زندہ ہوجانے کے حوالے سے قرآن کی تعلیمات کے مطابق اپنا باطل عقیدہ درست کرلینا چاہیے اور آئندہ کسی سے یہ بحث نہ کریں کہ مردے صرف قیامت کے دن ہی زندہ ہوں گے اور قیامت سے پہلے ایسا ممکن نہیں۔ اللہ نے ماضی میں جتنے بھی مردے زندہ کیے وہ سب حقیقیت میں ہوا اور ابھی قیامت بھی نہیں آئی۔
کیا کوئی ہے جو اپنی عقل سے کام لے؟