فیس بک پر اچانک سے سامنے علامہ اقبال کی فوٹو آئی جس پر یہ شعر درج تھا
تو شاہین ہے، پرواز ہے کام تیرا
تیرے سامنے آسمان اور بھی ہیں
یہاں تک تو بات درست تھی لیکن میں اس وقت چونک اٹھا جب تاریخ پر نظر ڈالی لکھا تھا "09 November 1877" اور یہ حیرت کی بات کیوں تھی؟ یہ اس لیے کہ آج ہی 9 نومبر ہے میں نے اپنی حقیقی پرواز واپس حاصل کرلی اللہ کے فضل سے اور یہ اللہ جانتا ہے کافی ہے لیکن آج ہی مردے کو زندہ کرنے کے لیے فائیور پر سروس فائنل کرکے فارغ ہوا تھا کچھ دیر پہلے تو یہ منظر سامنے آیا اس لیے سوچا اسے بھی لکھ کر قلم بند کرلوں ورنہ کسے یاد رہتا ہے
یہ عجیب اتفاقات نہیں ہوتے بلکہ اللہ کی مشیست کے تحت کام ہوتے ہیں کہ آج ہی کے دن مجھے سوشل میڈیا "فیس بک" پر ایک بند پنجرے سے آزادی نصیب ہوئی اللہ کے فضل سے اور مجھے نئے ممالک کی سرحدوں پر دین اسلام کی سچائی کے لیے اعلانات کرنے اور اللہ واحد القہار کے وجود پر انہیں دعوت دینے کے لیے غیبی اشارے موصول ہوئے اور جیسے ہی میں نے ان کے مطابق عمل کیا تو اندازہ ہوگیا کہ بات درست تھی کیونکہ مجھے رزلٹ بہتری اور آزادی کا ملا اس کے نتیجے میں لیکن نفس یعنی "انا" بہت بری طرح کچلنی پڑی تھی اور یہی آگے بڑھنے میں سب سے بڑی رکاوٹ ڈالتا ہے اگر کسی اور کو ترقی کی جانب بڑھانا ہو
اگر آپ نے اپنی زندگی میں بہت ترقی تک جانا ہے تو میری یہ بات یاد رکھنا کہ آپ دوسروں کو پرواز دینے والے بن جائیں اور انہیں آگے ترقی دیں پھر دیکھیں کہ اللہ آپ کو کیسے ترقی کی پرواز دے کر آگے بڑھاتا ہے
بات دراصل یہ ہے جو میں نے آج کے تجربات سے سیکھی ہے کہ جب ہم کسی اور خصوصا مسلم بھائی/بہن کو آگے بڑھانے کے لیے خود ایکشن لے کر اس کی مدد کررہے ہوتے ہیں تو دراصل ہمیں اللہ آنکھوں سے تو نظر آ نہیں رہا ہوتا ہماری مدد کرتے ہوئے لیکن اس سے کہیں ذیادہ بھرپور طریقے سے اللہ ہماری بیکنگ پر مدد کررہا ہوتا ہے
اس کی مثال ایسے ہے کہ کوئی انسان پہاڑ سے گررہا ہو اور آپ اس کا ہاتھ تھام لیں تاکہ وہ نیچے نہ گرسکے لیکن اب آپ اور وہ دونوں پھنس گئے کہ واپس اوپر نہیں جاسکتے لیکن آپ اپنی کوشش کررہے ہیں نیچے گرنے والے کو اوپر کھینچنے کے لیے تو آپ کو دوسرے پریشان انسان کی مدد کرتے ہوئے دیکھنے پر ایک طاقتور پہلوان آکر آپ کو پکڑکر سپورٹ دیتا ہے تاکہ آپ آسانی سے اپنا کام سرانجام دے لیں
بس اسی سے سمجھ لیں کہ جب آپ نے اپنے مسلم بھائی/بہن کی مدد کی اسے اوپر اٹھانے کے لیے تب آپ کو جس کی سپورٹ حاصل ہوئی وہ اللہ واحد القہار تھا جو سب پہلوانوں سے ذیادہ طاقت ور اور ناقابل شکست ہے
تو پھر نقصان کس بات کا ہوا؟
یعنی پھر میرا نقصان کیا ہوا؟
جب فائدہ ہی فائدہ ہے تو پھر
بھلا ڈر کس بات کا تجھے ہوا؟
جو کرنا ہے بس کرنا شروع کر
تو ابتداء کر اپنے رب کے بھروسے پر
الحمدللہ رب العالمین، اللہ اکبر، اللہ واحد القہار کے ساتھ
لیجنڈ آف اللہ ان پاکستان بحیثیت مسلم ڈاکٹر لیجنڈ
بزنس مین آف اسلام، لیجنڈری فری لانسر ذیشان ارشد
تو شاہین ہے، پرواز ہے کام تیرا
تیرے سامنے آسمان اور بھی ہیں
یہاں تک تو بات درست تھی لیکن میں اس وقت چونک اٹھا جب تاریخ پر نظر ڈالی لکھا تھا "09 November 1877" اور یہ حیرت کی بات کیوں تھی؟ یہ اس لیے کہ آج ہی 9 نومبر ہے میں نے اپنی حقیقی پرواز واپس حاصل کرلی اللہ کے فضل سے اور یہ اللہ جانتا ہے کافی ہے لیکن آج ہی مردے کو زندہ کرنے کے لیے فائیور پر سروس فائنل کرکے فارغ ہوا تھا کچھ دیر پہلے تو یہ منظر سامنے آیا اس لیے سوچا اسے بھی لکھ کر قلم بند کرلوں ورنہ کسے یاد رہتا ہے
یہ عجیب اتفاقات نہیں ہوتے بلکہ اللہ کی مشیست کے تحت کام ہوتے ہیں کہ آج ہی کے دن مجھے سوشل میڈیا "فیس بک" پر ایک بند پنجرے سے آزادی نصیب ہوئی اللہ کے فضل سے اور مجھے نئے ممالک کی سرحدوں پر دین اسلام کی سچائی کے لیے اعلانات کرنے اور اللہ واحد القہار کے وجود پر انہیں دعوت دینے کے لیے غیبی اشارے موصول ہوئے اور جیسے ہی میں نے ان کے مطابق عمل کیا تو اندازہ ہوگیا کہ بات درست تھی کیونکہ مجھے رزلٹ بہتری اور آزادی کا ملا اس کے نتیجے میں لیکن نفس یعنی "انا" بہت بری طرح کچلنی پڑی تھی اور یہی آگے بڑھنے میں سب سے بڑی رکاوٹ ڈالتا ہے اگر کسی اور کو ترقی کی جانب بڑھانا ہو
اگر آپ نے اپنی زندگی میں بہت ترقی تک جانا ہے تو میری یہ بات یاد رکھنا کہ آپ دوسروں کو پرواز دینے والے بن جائیں اور انہیں آگے ترقی دیں پھر دیکھیں کہ اللہ آپ کو کیسے ترقی کی پرواز دے کر آگے بڑھاتا ہے
بات دراصل یہ ہے جو میں نے آج کے تجربات سے سیکھی ہے کہ جب ہم کسی اور خصوصا مسلم بھائی/بہن کو آگے بڑھانے کے لیے خود ایکشن لے کر اس کی مدد کررہے ہوتے ہیں تو دراصل ہمیں اللہ آنکھوں سے تو نظر آ نہیں رہا ہوتا ہماری مدد کرتے ہوئے لیکن اس سے کہیں ذیادہ بھرپور طریقے سے اللہ ہماری بیکنگ پر مدد کررہا ہوتا ہے
اس کی مثال ایسے ہے کہ کوئی انسان پہاڑ سے گررہا ہو اور آپ اس کا ہاتھ تھام لیں تاکہ وہ نیچے نہ گرسکے لیکن اب آپ اور وہ دونوں پھنس گئے کہ واپس اوپر نہیں جاسکتے لیکن آپ اپنی کوشش کررہے ہیں نیچے گرنے والے کو اوپر کھینچنے کے لیے تو آپ کو دوسرے پریشان انسان کی مدد کرتے ہوئے دیکھنے پر ایک طاقتور پہلوان آکر آپ کو پکڑکر سپورٹ دیتا ہے تاکہ آپ آسانی سے اپنا کام سرانجام دے لیں
بس اسی سے سمجھ لیں کہ جب آپ نے اپنے مسلم بھائی/بہن کی مدد کی اسے اوپر اٹھانے کے لیے تب آپ کو جس کی سپورٹ حاصل ہوئی وہ اللہ واحد القہار تھا جو سب پہلوانوں سے ذیادہ طاقت ور اور ناقابل شکست ہے
تو پھر نقصان کس بات کا ہوا؟
یعنی پھر میرا نقصان کیا ہوا؟
جب فائدہ ہی فائدہ ہے تو پھر
بھلا ڈر کس بات کا تجھے ہوا؟
جو کرنا ہے بس کرنا شروع کر
تو ابتداء کر اپنے رب کے بھروسے پر
الحمدللہ رب العالمین، اللہ اکبر، اللہ واحد القہار کے ساتھ
لیجنڈ آف اللہ ان پاکستان بحیثیت مسلم ڈاکٹر لیجنڈ
بزنس مین آف اسلام، لیجنڈری فری لانسر ذیشان ارشد