ہندووں میں بہت سے خداوں کا تصور اس لیے ہے کہ ماضی میں چالاک اور مکار لوگوں نے اپنی مرضی کا مذہب "ہندوازم" ایجاد کرکے اس دور کے انسانوں کو بے وقوف بناکر اپنا غلام بنالیا تھا اور مصنوعی خداوں کے نام پر عجیب و غریب قربانیاں دینا شروع کردیں، غریب انسانوں پر کنٹرول رکھنے کے قوانین بنائے اور جھوٹے قصے گھڑ کر انہیں تاریکی میں ڈبودیا۔
خصوصی طور پر پتھروں کی مورتیاں بناکر انہیں خدا قرار دے کر پوجا کرنے جیسا گندا کام شروع کردیا اور کائنات کے خدا اللہ واحد القہار کے مقابلہ پر بغاوت کردی۔
شیطا ن کے ان پجاریوں کے مرجانے کے بعد ان کی نسلوں نے ان کی روایات کو قائم رکھا اور مزید نئے نئے مصنوعی خدا ایجاد کرلیے اور اسی وجہ سے دنیا میں "ہندوازم" نام کے مذہب میں بہت سارے خداوں کا تصور ہے اور ہندو ان کی پوجا کرتے ہیں جبکہ حقیقی طور پر کائنات کا سچا خدا صرف ایک اکیلا اللہ واحد القہار ہے۔
اللہ ہی سورج کو مشرق سے نکالتا ہے۔ اگر ہندووں کے بہت سارے خدا ہیں تو وہ سورج کو مغرب سے نکال کر دکھادیں اگر وہ سچے ہیں لیکن وہ ایسا ہرگز نہ کرسکیں گے کیونکہ ہندووں کے تمام معبود جعلی اور مصنوعی اور جھوٹے ہیں۔