انسان جب سے اس دنیا میں آیا ہے تب سے لے کر اکیسویں صدی تک اس نے اللہ کے مقابلہ پر بہت سے ناموں کے خدا بناکر رکھے ہوئے ہیں اور پھر ان کی تائید اور سپورٹ کے لیے بے تحاشہ کہانیاں گھڑ رکھی ہیں اور پھر ان کہانیوں پر اندھے بن کر یقین کرنے والے پیروکاروں کی تعداد لاکھوں ، کروڑوں سے لے کر اربوں تک ہے یعنی دنیا کے سات ارب سے زائد انسان بہت سے خداوں کی پوجا کررہے ہیں ایک اللہ کے مقابلہ پر جبکہ دوسری جانب ان انسانوں کا دنیاوی ترقی میں معراج کا عالم یہ ہے کہ جدید ترین ٹیکنالوجی سمیت آسمانوں کا سفر طے کرنے میں کوشاں ہیں، زمین کے اندر جھانک کر دیکھ لینے والے آلات ایجاد کررکھے ہیں، کمپیوٹر کے ذریعہ مصنوعی دنیا تخلیق کرکے اس میں داخل ہوجاتے ہیں، کمپیوٹر کے ذریعہ مصنوعی مخلوق تخلیق کرکے اسے انسانی دنیا میں سامنے لاکر دکھاسکتے ہیں ، بذریعہ وائرلیس آنا فانا دنیا کے دوسرے کنارے تک اپنی آواز ، شکل یا مصنوعی جسم پہنچاسکتے ہیں، لاکھوں میل دور کا سفر گھنٹوں منٹوں میں طے کرنے کے لیے مشینیں ایجاد کر رکھی ہیں تو ایسے دور میں جہاں ہر طرف کیمروں کا استعمال عام ہے، جہاں کمپیوٹر کے ذریعہ کسی بھی قسم کی ویڈیوز بنائی جاسکتی ہِیں، وہاں دنیا کے کئی مذاہب میں موجود انسان کائنات کے خدا کے بار ے میں شک و شبہات میں بھی مبتلا ہوچکے ہیں اور مذہبی پیشواوں اور ان کے پیروکاروں سے پوچھتے ہیں کہ بتاو وہ خدا کدھر ہیں جن کے بارے میں تم کہانیاں سناتے تھے ؟
جب ان لوگوں کو اپنے سوالات پر صرف ہوائی باتیں، کتابوں میں لکھی ماضی کی کہانیاں اور آئیں بائیں شائیں باتیں ہی ملتی رہیں تو یہ طبقہ الگ ہوکر ایک نیا مذہب ایجاد کر بیٹھا جسے انگریزی میں Atheism کہتے ہیں اور اردو میں "الحاد" لیکن تب بھی دوسری جانب دنیا کی اکثریت اپنے اپنے خداوں پر ہی یقین رکھتی ہے۔
اسی لیے دنیا کے تمام انسانوں میں قتل و غارت، لڑائی جھگڑا اور جنگیں اس سبب ہے کہ سب کے سب الگ الگ خداوں کو تخلیق کرکے ان کی پرستش کررہے ہیں اور باطل خداوں کے پیروکار سچے خدا کے پیروکاروں کے خلاف ملکر ظلم کا کھیل چلا رہے ہیں۔
سوائے اللہ کے ایسا کوئی بھی نہیں جس نے اکیسویں صدی میں کیمروں کے دور میں کھلم کھلا معجزات کا مظاہرہ کرکے دکھایا ہو اور پھر اپنے نام کی مہر بھی ایسے واقعات کے لیے استعمال کی ہو تاکہ دیکھنے والوں کو یقین کامل حاصل ہو کہ فلاں فلاں واقعات اس لیے پیش آئے کہ اسے عملی طور پر کرکے دکھانے والا صرف ایک اکیلا خدا اللہ واحد القہا ر ہی تھا خواہ وہ معجزہ براہ راست دکھایا گیا یا اس معجزہ کو دکھانے کے لیے اللہ نے اپنے کسی مومن بندے کو ذریعہ بنایا اپنے فضل سے لیکن حقیقت یہی ہے کہ ایسا کرکے صرف اللہ نے ہی دکھایا اور سائنسی قوانین قدرت کے خلاف ایک مثال قائم کردی ہمیشہ کے لیے اگر کوئی عقل سے کام لے کر سمجھنے کی کوشش کرے۔
اسی کی ایک مثال یہ درخت Tree of Allah ہے جس کے ذریعہ اللہ نے اپنے نام کو لکھ کر دکھایا ہے عملی طور پر محض اپنی قدرت سے اکیسویں صدی میں
یہ ایک حقیقت ہے اور اصلی دنیا میں حسی معجزہ ہے جس کا جادو، نظربندی، روحانی طاقت، کالی شکتی، کمپیوٹر ایفیکٹ، ویڈیو ایڈیٹنگ سے دھوکہ دینا وغیرہ سے کوئی لینا دینا نہیں لیکن یاد رہے کہ یہ اسی وقت ہے جب کہ حقیقتاً لفظ "اللہ " یا لفظ "للہ" یا لفظ "محمد" (صلی اللہ علیہ وسلم) لکھا ہوا ہو ورنہ بعض اوقات صرف خیال جمانے سےبھی ایسا محسوس ہوسکتا ہے کہ اللہ لکھا ہواہےجبکہ بہت ممکن ہے کہ ویسا نہ ہو اس لیے دھیان رکھیں کہ جب تک یقین کامل حاصل نہ ہو تب تک شک والے نام آگے شئیر نہ کریں بلکہ جن پرسو فیصد یقین ہو صرف انہیں آگے شئیر کریں۔
اسی طرح یہ بھی خیال رکھیں کہ اگر کوئی ویڈیو بھی شئیر کررہا ہے تو کیا وہ اللہ کے حکم سے تیار شدہ اصلی درخت ہے یا کسی انسان نے خود کٹائی کرکے اسے لفظ اللہ میں تبدیل کیا ہے ؟ مثال کے طور پر یہ ویڈیودیکھیں
یہ لفظ اللہ ایک انسان نے خود مصنوعی طریقے سے لکھا ہے اور کٹائی کی ہے۔لہذا اگر کسی ویڈیو میں ایسی نیچر کی غیرجانبدار مخلو ق ہو جسے انسان اپنی مداخلت کے ذریعہ تبدیل کرسکتا ہواور اس پر شک کا امکان نظر آرہا ہے تو اس پر یقین کرنا بھی عقلمندی نہیں بلکہ مکمل یقین کے لیے اپنی تحقیقات کرلیں کہ وہ اصلی درخت اور شاخیں ہیں یا انسانی مداخلت؟
یاد رکھیں کہ درختوں کے ذریعہ اپنے نام کو قدرتی طور پر انسانوں کی مداخلت کے بغیر لکھ کر دکھانے کی صلاحیت صرف اللہ کے پاس ہے اور وہ جب چاہے جہاں چاہے جس مرضی درخت، شاخوں، پتوں وغیرہ کے ذریعہ ایسا کرلیتا ہے اپنی قدرت سے اسی لیے چونکہ اللہ کے مقابلہ پر کوئی دوسرا خدا موجود نہیں لہذا غیرمسلموں کا کوئی بھی معبود کبھی بھی اپنے نام کو قدرتی طور پر لکھ کر نہیں دکھاسکتا ۔
مندرجہ ذیل چار درختوں کو انتہائی غور کے ساتھ دیکھیں
ان درختوں کے ذریعہ بھی اللہ نے واضح طور پر صرف اپنا ذاتی نام ''اللہ' لکھ کر دکھایا ہوا ہے اور یہ کام کسی جن یا فرشتہ کا بھی نہیں کیونکہ ایسی صورت میں وہ اپنا نام، یا شیطان کا نام یا پھر اللہ کے مقابلہ پر کائنات میں موجود دیگر تمام باطل معبودوں کے نام لکھ کردکھادیں اگر یہ کرنا اللہ کے سوا کسی اور غیرمرئی مخلوق یا خیالی خدا کے کنٹرول میں ہے؟
یہ سب اللہ کے کمالات اور کارنامے ہیں۔ کیا آپ کو یقین کامل حاصل ہے؟
آپ کا یقین جتنا زیادہ ہوگا آپ اتنا ہی ناقابل شکست مسلم بنتے جائیں گے ۔
اللہ کے حکم سے ہی لفظ "اللہ " یا لفظ "للہ" یا لفظ "محمد" (صلی اللہ علیہ وسلم) کا نام تخلیق ہوتا ہے نیچر کی غیرجانبدار مخلوقات کے ذریعہ لہذا ایسے معجزاتی ثبوتوں کو لازمی شئیر کریں اور غیرمسلموں کو دکھائیں کیونکہ تمام خیالی خدا، شیطان اور اس کے جناتی لشکر نیز دجال بھی اپنا نام کبھی بھی نیچر کے ذریعہ محض اپنی خواہش اور قدرت سے لکھ کر نہیں دکھاسکتے اور یہ دین اسلام کی سچائی اور اللہ کے وجود پر کھلی نشانی ہے اکیسویں صدی میں جدید سائنس و ٹیکنالوجی کے دور میں۔
کچھ اہم سوالات کے جوابات
۱۔ اسلام و کفر کا دارومدار ایسی چیزوں پر نہیں ہے لہذا ہمیں اس چکر میں پڑنے کی ضرورت کیوں ہے؟
ہمیں اس چکر میں پڑنے کی ضرورت ہے اس لیے کہ مذہبی کتابوں کے ذریعہ اصلی اور نقلی خداوں کا فیصلہ کرنے میں دنیا کے مذہبی و روحانی پیشوا ناکام و نامراد ہوچکے ہیں اور دنیا ایٹمی تباہی کے کنارے پر پہنچ چکی ہے لہذا اب یہ کام سنبھالنے کے لیے نوجوان مسلمانوں کو میدان میں اترنا پڑے گا جو بے شک دنیا دار سہی لیکن کم از کم بغیر عالم و عامل بنے کافروں کے پیشواوں کو صرف نیچر کے علم کے ذریعہ ہی شکست دے سکیں گے اللہ کے فضل سے اور حقیقی دنیا میں نیچر کی غیرجانبدار مخلوقات کے ذریعہ صرف اللہ ہی اپنا نام قدرتی طور پر لکھ کر دکھانے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہ سو فیصد اسلام و کفرکے مابین قابل مشاہدہ، حسی، قدرتی، فطری اور چیک کرنے کے قابل ناقابل شکست معجزات ہیں۔
۲۔ کچھ عیسائیوں نے گائے پر صلیب دکھادی یا ہندووں نے اپنا نشان دکھادیا ہے تو کیا یہ ان کے مذہب کی سچائی پر ثبوت نہیں؟ کیا یہ درخت پر لکھا اللہ اسلام کی حقانیت کی دلیل ہے؟
اللہ خالق کائنات کا ذاتی نام ہے۔ صلیب یا کوئی نشان کسی خدا کا نام نہیں لہذا کوئی موازنہ ہی نہیں بنتا۔نیز میں بتاچکا کہ اللہ کے سوا کوئی اور خدا نہیں اس لیے کوئی بھی غیرمسلم کبھی بھی نیچر کے ذریعہ اپنے خداوں کا نام قدرتی طور پر لکھا ہوا ثابت نہیں کرسکتا۔ اس لیے یہ درخت اللہ کے دین اسلام کی سچائی پر حقانیت کی سو فیصد دلیل ہے۔ایسے تمام غیرمسلموں سے جاکر بولیں کہ نشان، شکلیں نہ دکھاو بلکہ عیسی، عزیر، یہوہ، رام، کرشنا، وشنو، ہنومان وغیرہ نام لکھے ہوئے پیش کرو جنہیں انہوں نے خود اپنی قدرت سے لکھا ہوا ۔ (اور یہ وہ ہرگز نہیں کرسکیں گے)
۳۔ اسلام کے عقائد خود اس کی حقانیت کی گواہی دیتے ہیں۔ اپنے اطراف میں دیکھیں دنیا کا چلتا پھرتا نظام خود ایک معجزہ ہے ؟
دنیا کا چلتا پھرتا نظام خود ایک معجزہ ہے تو اس سے یہ کہاں ثابت ہوتا ہے کہ یہ کس خدا کا معجزہ ہے؟ جس طرح آپ دعوی کرسکتے ہیں اسی طرح ایک ہندو، عیسائی، یہودی بھی دعوی کرسکتا ہے اور اپنے اپنے خداوں سے منسوب کرسکتا ہے۔ اصل بات تو یہ ہے کہ کس خدا نے اپنی ذات کے ہونے کو اپنے نام کے ساتھ ثابت کیا بغیر کسی پیروکار سے مدد لیے؟ کیا اللہ کے سوا یا اللہ کے ساتھ کوئی اور خدا بھی ہے؟
کچھ اہم اعتراضات کے جوابات
۱- اللہ کی واحدانیت کے لیے کسی سہارے کی ضرورت نہیں ہے
اگر یہ دعوی سچ ہے تو پھر قرآن اور احادیث مبارکہ کو سہارے کے لیے کیوں استعمال کیا جاتا ہے؟ لہذا یہ دعوی ہی باطل ہے ۔ کیونکہ اللہ خود بھی نیچر کے ذریعہ اپنی ذات کو خود ہی ثابت کررہا ہے۔ یہ تو مسلمانوں کی ذمہ داری ہے کہ ان واقعات اور نشانیوں پر غور و فکر کریں اور غیرمسلموں کے سامنے پیش کرکے انہیں سمجھائیں۔لیکن سمجھائیں گے تب جب پہلے خود اچھی طرح یہ علم حاصل کرکے یقین کامل کے درجہ تک پہنچ جائیں گے ۔
۲۔ یہ نقش جو ابھرتے ہیں، ان کو اس طرح شئیر کرنے سے غیر مسلم لوگ ہمارا مذاق اڑاتے ہیں
کیا حضرت محمد رسول اعظم ﷺ سے بڑھ کر معجزات، دلائل، اخلاق حسنہ اور دیگر معاملات میں آپ آگے بڑھ سکتے ہیں؟ اگر نہیں تو کیا ان کے خلاف کفار نے مذاق نہیں اڑایا تھا؟ اگر غیرمسلموں نے ماضی میں اور آج اکیسویں صدی میں ان کی ذات مبارکہ کے خلاف تماشہ لگا رکھا ہے تو کیا آپ کے نزدیک آپ کی عزت اور ناموس اللہ واحد القہار کے آخری نبی محمد رسول اعظم ﷺ کی عزت و ناموس سے بہت بڑھ چکی ہے؟
۳- اگر اس بات سے حق ثابت ہوتا ہے توغیرمسلم ایسی کئی چیزیں دکھاسکتے ہیں
ایسی کئی چیزِیں نہیں بلکہ آپ غیرمسلموں کی جانب سے وہ ثبوت سامنے لاکر پیش کریں جن سے سو فیصد ثابت کرسکیں کہ ان کے باطل خداوں نے محض اپنی قدرت سے حقیقی انسانی دنیا کے اندر نیچر کے ذریعہ تبدیلیاں کرکے قوانین فطرت کے خلاف درند، پرند، چرند ، نومولود بچوں سمیت دیگر آسمان و زمین کی غیرجانبدار مخلوقات کے ذریعہ اپنے ناموں کو لکھ کر اور انہیں کنٹرول کرکے ان کے منہ سے بلواکر بھی دکھایا ہو کیونکہ اللہ نے ایسا عملی طور پر کرکے دکھایا ہے۔