وہ کفر کی گندگی انہی لوگوں پر ڈالتا ہے جو عقل سے کام نہیں لیتے (لیجنڈری قرآن 10.100)

دشمنی سے نہیں ہوتا وہ قبر میں فنا
اپنے حکم سے زندگی جسے دیتا ہے خدا

Legend Muhammad Zeeshan Arshad

تعارف | تحریریں | ویڈیوز | English

اکثر علمائے دین ، مذہبی و روحانی پیشوا اپنی عمر ضائع کررہے ہیں

ذیشان ارشد

October 23, 2021

اکثر علمائے دین اور روحانی پیشوا اپنی عمر ضائع کررہے ہیں اور آپ یہ سمجھ رہے ہیں کہ ان کی ساری عمر علم کی خدمت میں اور دین کی اشاعت میں گزررہی ہے۔ ہزاروں ان کے شاگرد علماء ہیں جو ان سے مستفید ہورہے ہیں اور خدمت دین میں بھی لگے ہوئے ہیں تو آپ یہ سوچ سکتے ہیں کہ ان کی عمر اگر ضائع ہورہی ہے تو پھر کس کی عمر اصل اور حقیقی کام میں لگی ہوئی ہے؟ تو میں آپ کو صحیح کہتا ہوں کہ وہ اپنی عمر ضائع کررہے ہیں۔ اصل بات یہ ہے کہ ان کی عمروں کا، ان کی تقریروں کا، ان کی ساری کوششوں کا خلاصہ یہ ہے کہ دوسرے مسلکوں پر اپنے مسلک کی ترجیح قائم کردیں۔اپنے مسلک کے مسائل کے دلائل تلاش کریں۔

اس سے نیچے لیول پر چلے جائیں تواکثر مذہبی و روحانی پیشوا اور ان کے پیروکار اس بحث و مباحثہ میں مصروف اور لڑتے ہوئے نظر آئیں گے کہ دوسروں کے فرقوں کو جہنمی اور اپنے فرقے کو جنتی ثابت کردیں ۔یہ ہے محوران کی کوششوں کا، تقریروں کا اور علمی زندگی کا!۔۔۔۔اب غورکرو کہ کس چیز میں عمر برباد کررہے ہیں!

یہ بات کہ کون سا مسلک صحیح اور کون سا خطا پر، اس کا دنیا میں فیصلہ نہیں ہوسکتا اور نہ ہی قبر میں منکر نکیر پوچھیں گے کہ رفع یدین حق تھا یا ترک رفع یدین حق تھا؟ (نماز میں) آمین زور سے کہنا حق تھا یا آہستہ کہنا حق تھا، برزخ میں بھی اس کے متعلق سوال نہیں کیا جائے گا اور قبر میں بھی یہ سوال نہیں ہوگا، روز محشر اللہ تعالٰی نہ امام شافعی رحمۃ اللہ کو رسوا کرے گا نہ امام ابو حنیفہ رحمۃ اللہ کو، نہ امام مالک رحمۃ اللہ کو اور نہ امام احمد بن حنبل رحمۃ اللہ کو۔۔۔۔اور نہ میدانِ حشر میں کھڑا کرکے یہ معلوم کرے گا کہ کس امام نے صحیح کہا تھا اور کس نے غلط کہا تھا، ایسا نہیں ہوگا۔اور جہاں تک فرقوں کی بات ہے تو دین اسلام میں اپنے اپنے خود ساختہ گروپ در گروپ بناتے چلے جانا اور اس کے فروغ میں لگ جانا دین اسلا م کی کونسی خدمت ہے؟

اللہ کے نزدیک تو اصل خدمت اسلام یہ ہے کہ اس کے دین اسلام کو دیگر تمام باطل ادیان و مذاہب پر غالب کردیا جائے۔فرقوں میں پڑے رہنا تو انتہائی نچلے درجے کی کھائی ہے جس پر محنت کرتے رہنا کونسی عقلمندی  ہے جبکہ دنیا میں پانچ ارب سے زائد انسان غیرمسلم ہیں اور ہمیشہ کے لیے جہنم کے راستے پر چل رہے ہیں؟

تو جس چیز کا نہ دنیا میں کہیں نکھرنا ہے، نہ برزخ میں، نہ محشر میں۔ اس کے پیچھے پڑ کر انہوں نے اپنی عمر ضائع کرنا جاری رکھی ہوئی ہےاور جو "غلبہ اسلام" کا حقیقی مشن تھا اور تمام باطل ادیان و مذاہب پر اسے اس سرزمین پر غالب کرنا تھا اللہ کے حکم سے ، جو کہ تمام انبیاء کرام علہیم السلام کا مشن رہا، جس کے لیے خلفائے راشدین سمیت دیگر صحابہ کرام رضوان اللہ علیم اجمعین بھی کوششیں کرتے رہے، آج اس عالمی اور اہم مشن پر علمائے دین سمیت مذہبی و روحانی پیشواوں اور ان کے پیروکاروں کی اکثریت کام ہی نہیں کررہی ۔

اللہ واحد القہار کا خالق کائنات اور سچا خدا ہونا جبکہ اس کے مقابلہ پر کسی اور خدا کا وجود نہ ہونا کےحوالے سے دین اسلام کی دعوت جو انبیاء کرام علیہ السلام کا مشن ہے ،دین اسلام جسے تمام ادیان و مذاہب پر غالب کرنا ہے، یہ ضروری کام تو لوگوں کی نگاہوں سے اوجھل ہورہا ہے جبکہ غیرمسلم انسانوں اور جنات کے لشکر ملکر دین اسلام کا چہرہ مسخ کرنے میں دن رات لگے ہوئے اپنی بھرپور کوششیں کررہے ہیں اور کفر کی تاریکی چاروں طرف سے پھیل رہی ہے ، اسلام مغلوب ہے، گمراہی پھیل چکی ہے، الحاد آچکاہے، شرک اور بت پرستی کھلے عام ہورہی ہے، فحاشی و عریانی کا راج چل رہا ہے،  حرام و حلال کا امتیاز اٹھ چکا ہے لیکن یہ لگے ہوئے ہیں اپنے اپنے مسالک اور فرقوں کی بحثوں اور تبلیغ و فروغ میں ۔کیا یہ لوگ ایک کھلی حقیقت سےغافل ہیں یا جان بوجھ کر نظریں چرارہے ہیں؟؟؟؟

اس لئے بتا رہا ہوں کہ اکثر علمائے دین اور روحانی پیشوا اپنی عمر ضائع کررہے ہیں ۔ اللہ واحد القہار اور محمد رسول اعظم ﷺ کے عالمی غلبہ اسلام کے مشن پر کام نہیں کررہے بلکہ محض اپنی نفسانی خواہشات کے غلام بنے ہوئے ہیں شیطان اور اس کے لشکر کے ہاتھوں ذہنی یرغمال بن کر اور وہ یہ سمجھ رہے ہیں کہ بہت ہی نیک اور اچھا کام کررہے ہیں۔درحقیت شیطان نے ان کے اعمال انہیں مرغوب اور پسندیدہ بناکر دکھائے ہوئے ہیں۔


Copyright © 2011 - 2023 All rights reserved.