وہ کفر کی گندگی انہی لوگوں پر ڈالتا ہے جو عقل سے کام نہیں لیتے (لیجنڈری قرآن 10.100)

دشمنی سے نہیں ہوتا وہ قبر میں فنا
اپنے حکم سے زندگی جسے دیتا ہے خدا

Legend Muhammad Zeeshan Arshad

تعارف | تحریریں | ویڈیوز | English

کورونا وائرس کا سو فیصد علاج، توڑ اور میری معجزاتی طاقت کا راز

ذیشان ارشد

April 21, 2020

چند ماہ پہلے جب کراچی گیا تھا تو ایک لاعلاج مریض کا کیس لیا تھا اپنے ہی رشتہ داروں میں سے تجربہ کرنے کے لیے۔

مریضہ تقریبا 3 ماہ سے بستر پر کمزوری سے پڑی ہوئی تھی، انتہائی لاغر و کمزور،نہ کھانے کے قابل حالت تھی۔ جو کھایا جاتا قے ہوجاتا تھا۔میڈیکل علاج، روحانی علاج، دم درود وغیرہ سب کرواچکے تھے وہ لوگ لیکن دن بدن حالت ختم ہورہی تھی۔ نہ دوا کا اثر، نہ کسی کی پڑھائی کا اثر۔

میں نے مکمل تسلی کرلی تھی سوالات کرکے تاکہ یہ یقین کرلوں کہ ان کے تمام ظاہری و باطنی وسائل فیل ہوچکے ہیں تاکہ وہ بعد میں یہ نہ گمان کریں کہ دوا سے ٹھیک ہوئے یا کسی کے دم سے۔

میں اپنی فیملی کے ساتھ ہی گیا تھا۔ ان میں میرا اپنا ایک بھائی بھی شامل تھا (جو شہید مسلم شاہ عقیق بابا کی روح کے ذریعہ لاعلاج مریضوں کے ٹھیک ہونے کا انکار کرتا تھا )۔

بہرحال یہ کیس تو اپنے ہی رشتہ داروں میں تھا، سب کچھ آنکھوں کے سامنے تھا تاکہ وہ خود بھی مریض کی باتیں کانوں سے سنے اور حالت اپنی آنکھوں سے دیکھے (میں اسے اس نیت سے لے کر گیا تھا کہ مستقبل میں اگر اللہ مریض کو میرے کیس لینے کے بعد ٹھیک کردے تو وہ انکاری نہ رہے)۔

وہاں میں نے خاتون کے شوہر اور بچوں کے سامنے روحانی بتیاں (موجودہ اینٹی کورونا دھواں اور کورونا وائرس سے حفاظت کا سو فیصد حل) بھی استعمال کرکے چیک کیا تھا کہ شاید کچھ فائدہ نظر آئے لیکن اس وقت کچھ خاص اثر نہ پڑا تب سمجھ آیا کہ کیس بہت سیریز اور غیرمعمولی ہے۔بہرحال اللہ پر بھروسہ کرکے کیس کی ذمہ داری میں نے لی اور انہیں تسلی دے کر ہم واپس آگئے۔

گھر آکر اگلے ہی دن امی سے کہا کہ معلوم کریں کہ کوئی فرق پڑا کل بتیوں کو استعمال کرنے کے سبب تو پتہ لگا کہ پہلے تو صرف کھانا کھاتے ہی قے ہوتی تھی اب قے کے ساتھ تھوڑا خون بھی آیا ہے۔

یہ سن کر میں تھوڑا پریشان و خوفزدہ بھی ہوا کہ یا اللہ یہ کیا سین ہے۔ اب اگر آگے مزید الٹا سین ہوا یا یہ مرگئیں تب ان کے گھر والوں نے میرا گریبان پکڑلینا ہے کہ تم نے ہماری ماں کو ماردیا کیونکہ بتیوں کا دھواں تو میں نے ہی دیا تھا۔

پھر چند دن گزرے، دوبارہ تجسس میں پتہ کروایا تو معلوم ہوا کہ کوئی خاص فرق نہیں پڑا بلکہ پہلے سے کمزور ہی ہورہی ہیں۔مجھے تو پریشانی تھی لیکن اللہ کے بھروسے پر اور اپنے روحانی استاد کے اطمینان دلانے پر شہر سے واپس آگیا۔

اور کل ہی والدہ سے فون پر بات ہورہی تھی تو انہوں نے ناقابل یقین انکشاف کردیا کہ وہ مریضہ اللہ کے فضل و کرم، اس کے حکم اور طاقت سے ٹھیک ہوکر مکمل صحت یاب ہوکر نارمل زندگی گزار رہی ہیں اور بازار آنا جانا بھی معمول پر ہے۔یہ سب جان کر مجھے حیرت بھی ہوئی اور خوشی بھی اور مستقبل کے لیے لاعلاج مریضوں کی طرف قدم بڑھانے میں مزید حوصلہ بھی ملا اللہ کے فضل سے۔

 کچھ دنوں قبل ایک اور لاعلاج مریض کا کیس ہاتھ میں لیا ہوا ہے جس کی ویڈیو ریکارڈنگ کرکے رکھی ہوئی ہیں۔ اس کیس میں میرے ساتھ ایک ہسپتال کی اعلی پوزیشن کی سربراہ ڈاکٹر خاتون تھیں اور ان کے ذریعے ہی مجھے یہ کیس ملا ہے۔ان کے ساتھ کام کرنے والے اسسٹنٹ کے والد گزشتہ 11 ماہ سے دماغی طور پر ٹھیک نہیں رہے اور دائیں ہاتھ پر فالج کا اٹیک بھی ہے نیز منہ بھی دائیں سائڈ سے تھوڑا سا ٹیڑھا بولتے وقت۔

میڈیکل ڈاکٹروں کی مسلسل دوائیوں کے باوجود کوئی فرق نہ پڑا اور ایک روحانی و اسلامی جماعت سے ان کے بیٹے کی وابستگی ہے وہاں سے لائے دم درود وغیرہ کے پانی پلاکر بھی کچھ فائدہ نہیں ہوا جبکہ ان کا بیٹا خود بھی روحانیت سے تھوڑی بہت واقفیت رکھتا ہے لیکن وہ سب گھر والے شدید ذہنی پریشانی میں ہیں 11 ماہ سے۔

کیس کی ذمہ داری لے کر میں واپس چلا آیا اور اب تک ان کے بیٹے کی معلومات کے مطابق بہتری آنا شروع ہوچکی ہے۔

 

یہ سلسلہ کدھر جائے گا یہ اللہ ہی جانتا ہے لیکن مجھے جس کام کی طرف دھکیلا جارہا ہے وہ مسلسل ناقابل یقین اقدامات کی طرف قدم جارہے ہیں مثلا کورونا وائرس کا میرے جسم پر اثرانداز نہ ہونا ایک غیریقینی طاقت اور اسلام کی سچائی پر ناقابل شکست ثبوت بھی ہےجس پر بہت سے پڑھے لکھے سائنسدان و ڈاکٹرز بھی یقین نہیں کررہے اس لیے میڈیا والے بھی شک کے سبب میرے بارے میں خبریں نشر نہیں کررہے کہ کورونا وائرس سے دنیا ختم کرنے کا حل اور طاقت اللہ نے مجھے ہی دے رکھا ہے اور میں پاکستان، امریکہ، کینیڈا، اسرائیل، انڈیا، برطانیہ وغیرہ کی حکومتوں کے نام ویڈیو پیغامات جاری کرچکا ہوں کہ جہاں مرضی لائیو کیمروں میں بنا ماسک و سائنسی آلات کے مجھے کورونا کے مریضوں میں آفیشل طور پر بلالیں تاکہ میں ان سے ملاقات کروں، ہاتھ ملاوں اور کھانا وغیرہ بھی کھالوں اور میرے ساتھ ہر مشہور مذہب و عقائد (مثلا عیسائی، یہودی، ہندو، آتش پرست، سکھ، بدھ مت، ملحد، قادیانی، شیعہ وغیرہ) سے کم از کم ایک ایک مذہبی پیشوا بھی آجائے بنا ماسک و سائنسی آلات اور کورونا وائرس سے محفوظ و بے اثر رہ کر دکھادیں تاکہ اس کا عملی مظاہرہ دکھایا جائے کہ اللہ نے فی الحال مجھے ہی وہ حل دیا ہے جس کے لیے پوری دنیا اس وقت پریشان ہے اور لوگ مررہے ہیں لیکن افسوس یہ کہ فی الحال نہ غیرمسلم میڈیا والوں کے دماغ کام کررہے ہیں اور نہ ہی مسلم میڈیا والوں کے کہ وہ یہ خبریں ہی کم از کم نشر کردیں کہ ایک سنی مسلم کا دعوی ہے کہ کورونا وائرس اس کا اللہ کے حکم سے کچھ نہیں بگاڑ سکتا کیونکہ اسی کے پاس حل گھر پر رکھا ہوا ہے جس سے وہ اپنی فیملی بھی محفوظ رکھتا ہے اور رشتہ داروں کو بھی۔

میں چاہتا ہوں کہ عوام کے لیے صرف لاعلاج مریضوں کا ہسپتال کھولا جائے تاکہ ایسے کیس سنبھالیں جائیں جو میڈیکل سائنس کے مطابق لاعلاج قرار دے دیے گئے ہوں۔ اس کے لیے مالدار مخلص مسلمان آگےبڑھیں اور اپنی دولت انویسٹ کریں اگر وہ چاہتے ہیں کہ لاعلاج مریضوں کو ٹھیک کرنے کا ہسپتال قائم کیا جائے۔

بے شک یہ سب اللہ کے وجود، حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے آخری نبی ہونے، صرف دین اسلام سچا ہونے اور قرآن اللہ کا کلام ہونے پر واضح روشن نشانیاں ہیں اس صدی میں جہاں سائنس و ٹیکنالوجی کے بل پر کھڑے دنیا کے تمام سپر پاور ممالک کورونا وائرس کے سامنے زمین بوس ہوئے اسی کورونا وائرس کے سامنے ایک مسلم مین ناقابل شکست طاقت کے ساتھ کھڑا ہوگیا اللہ کے حکم سے۔

بے شک اس میں ان مسلمانوں کے لیے یقین کی نشانیاں ہیں جو ملحدین کے ہاتھوں اسلام کے بارے میں شک میں پڑے ہیں اور 5 ارب غیرمسلموں کے لیے بھی قابل مشاہدہ نشانی ہے کہ اللہ کے سوا کوئی اور خدا نہیں ورنہ وہ بھی اپنے اپنے مذاہب کے پیروکاروں کو کورونا وائرس سے بے اثر رہنے کی معجزاتی طاقت عطاکردیتے ۔


اللہ جس کو چاہتا ہے دیتا ہے۔
اللہ اپنے بندوں کی کوشش ضائع نہیں کرتا۔
اللہ گناہ گاروں کو دھتکارکر پھینکتا نہیں۔
اللہ بہت قدر شناس اور بہترین دوست ہے۔

اللہ جب اپنے دین اسلام کے دشمنوں کو شکست دینے اور انہیں ان کی اوقات دکھانے پر آجائے تو:

۔ مچھر کے ذریعے خدائی کے دعویدار نمرود
۔ ابابیلوں کے ذریعے ہاتھیوں کے لشکر
۔ تین سو تیرہ مسلم مجاہدین کے ذریعے ہزاروں کے لشکر
۔ افغانی مسلم مجاہدین کے ذریعے کئی غیرمسلم ممالک
۔ کورونا وائرس کے ہاتھوں دنیا کے تمام انسانوں

اور مجھ جیسے ایک مسلم  مین کے ذریعے 5 ارب غیرمسلموں سمیت وقت کے متکبرین، حاسدین و فرعونوں کو سبق سکھاتا ہے کہ تم سب کچھ بھی نہیں بلکہ ساری طاقت صرف اللہ سے ہے۔

حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی امت کی فکر میں تڑپنے والے جان لیں کہ جیسی نیت و کوشش ویسا ہی رزلٹ
کیونکہ انسان جھوٹ بول سکتا ہے لیکن اللہ سچا ہے۔

 

قرآن:

اور یہ کہ ہر انسان کے لیے صرف وہی ہے جس کی کوشش خود اس نے کی
اور یہ کہ بیشک اس کی کوشش عنقریب دیکھی جائے گی
پھر اسے پورا پورا بدلہ دیا جائے گا
(An-Najm 53:39-41)

اللہ نے جو چاہا  سو ہوا۔


Copyright © 2011 - 2023 All rights reserved.