وہ کفر کی گندگی انہی لوگوں پر ڈالتا ہے جو عقل سے کام نہیں لیتے (لیجنڈری قرآن 10.100)

دشمنی سے نہیں ہوتا وہ قبر میں فنا
اپنے حکم سے زندگی جسے دیتا ہے خدا

Legend Muhammad Zeeshan Arshad

تعارف | تحریریں | ویڈیوز | English

زنا کی لذت اور مسلسل نفسانی جنگ

ذیشان ارشد

January 18, 2020

انسان نا محرم عورت کے ساتھ زنا کی طرف اس لیے  متوجہ ہوجاتا ہے چونکہ اس کی لذت بہت ذیادہ ہوتی ہے۔ خواہ یہ لذت آنکھوں سے عورتوں کو دیکھنے کی ہی کیوں نہ ہو لیکن یہ دل پر براہ راست اثر پیدا کرتی ہے۔

اس وقت کی حرام لذت حلال لذت کے مقابلے پر بہت شدید اور ذیادہ ہوتی ہے اور اس میں شیطان مسلسل اثر پیدا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ دل پر برے برے خیالات ڈالتا ہے۔ نت نئی پلاننگ کرنے کی ترغیب دیتا ہے۔ گندے سے گندا کام کرنے پر ابھارتا ہے۔انسان کو ذہنی غلام بناکر کئی کئی دن نہیں بلکہ کئی کئی سال برباد کرواتا ہے صرف ایک جنسی خواہش کی تکمیل کے لیے۔اسی لیے اللہ نے مردوں اور عورتوں کو نظریں نیچی رکھنے کا حکم دیا ہے۔

یہ کھیل نظر سے شروع ہوتا ہے اور شرمگاہ پر ختم ہوتا ہے اور پھر ماسوائے شرمندگی اور ندامت کے کچھ نہیں حاصل ہوتا۔ انسان مایوسی میں چلاجاتا ہے اور پھر شیطان اسے بار بار اسی دلدل میں رکھتا ہے کہ کوئی توبہ قبول نہیں ہوسکتی لہذا وہ بار بار یہی عمل کرتا رہتا ہے۔

لیکن اگر کوئی انسان توبہ کرتا جائے تب بھی ابلیس باز نہیں آتا بلکہ اس پر حملے جاری رکھتا ہے کہ انسان کی توبہ تڑوادے۔اگر انسان توبہ اور گناہ کے درمیان پھنس جائے کہ گناہ کرے پھر توبہ کرے تو چند مرتبہ کے بعد اکثر لوگ اللہ سے شرمندگی کے سبب بھی ہمت ہاردیتے ہیں کہ انہیں بار بار زنا جیسے کام کرکے بار بار توبہ کرنے سے ہی شرم آتی ہے  لہذا شیطان انہیں اس امید پر گناہ کی طرف لگائے رکھتا ہے کہ جب ایک مرتبہ زنا چھوڑنے کا پکا ارادہ کرلو تب پکی توبہ کرنا  اور پھر شیطان انسان کو زنا چھوڑنے کے ارادے پر پکا نہیں ہونے نہیں دیتا اور نتیجے میں اس گناہ کی عادت رکتی ہی نہیں بلکہ عمر کے ساتھ ساتھ پختہ ہوتی چلی جاتی ہے۔

یہی وجہ ہے کہ کتنے ہی مرد حضرات جوانی کے بعد بڑھاپے تک پہنچ چکے ہوتے ہیں لیکن اس کے باوجود ان کے ہاتھوں خواتین کی عزت لٹ جانے کے واقعات رپورٹ ہورہے ہوتےہیں۔

جو لوگ شیطان کے مقابلہ پر جنگ نہیں ہارتے لیکن بہت لمبی زندگی کے بعد جب توبہ کرنے لگیں تو شیطان انہیں اس طرح روکنے کی کوشش کرتا ہے کہ ساری عمر گناہ کرلی، اب آخری عمر میں توبہ کرتے شرم نہیں آتی؟

تو اس قسم کے وسوسہ کے تحت وہ اپنا کام کرتے چلے جاتے ہیں اور ابلیس انہیں ان کی اوقات بہت ہی معمولی بناکر دکھاتا رہتا ہے اور وہ اللہ سے بہت دور چلے جاتے ہیں اور بغیر توبہ کیے ہی مرجاتے ہیں۔


Copyright © 2011 - 2023 All rights reserved.