تاریخی کتابوں پر لڑنے والے، شخصیات پر لڑنے والے، خیالات پر لڑنے والے، اختلافات پر لڑنے والے، ذاتیات پر لڑنے والے، لسانیات پر لڑنے والے، قومیت پر لڑنے والے، تعلیم پر لڑنے والے، معمولی باتوں پر لڑنے والے اور ناجانے کن کن خرافات پر لڑنے والے یہ کون لوگ ہیں؟
یہ وہ لوگ ہیں جو معاشرے میں فتنہ و فساد پھیلارہے ہیں اور اپنے فساد کے لیے اسلام ان سب کے لیے محض ایک دکان کی طرح ہے جس میں سے جس کا جو دل چاہتا ہے اٹھالیتا ہے اور جو دل چاہے دیوار پر مار دیتا ہے۔
یہ وہ لوگ ہیں جو اسلام کو اپنی زرخرید لونڈی سمجھتے ہیں کہ جس طرح بھی استعمال کرلو اور وہ بےچاری کچھ نہیں کہتی۔ یہ وہ لوگ ہیں جو محمد صلی اللہ علیہ وسلم کے کردار پر خود کو ڈھالنے کے بجائے ان کے کردار کو بیچ چوراہے پر کھڑا کرکے کی توہین خود کررہے ہوتے ہیں مثلا کہ وہ حاظر تھے یا ناظر، نور تھے یا بشر، عالم تھے یا ان پڑھ، دیکھ سکتے تھے یا نہیں وغیرہ وغیرہ۔
یہ وہ لوگ ہیں جو خود کو عقلمند اور اللہ کو (معاذاللہ)نادان سمجھ کر اس کے قانون کی دھجیاں بکھیر رہے ہیں اور مذاق اڑاتے ہیں اور اپنی جہالت کی فضول ترین باتوں کو انسانوں کے مسائل کا حل سمجھتے ہیں۔
یہ وہ لوگ ہیں جو اپنے منافقت سے بھرپور کردار سے غیر مسلموں کے سامنے دین اسلام کی سچائی کو داغدار بناتے ہیں۔
یہ اسی معاشرے کا حصہ ہیں۔ یہ بے عقل، جاہل اور اجڈ لوگ ہیں جو کہیں مدرسوں سے پڑھ کر یہی کام کررہے ہیں تو کہیں یونیورسٹیوں سے ڈگریاں لے کر یہی کام کر رہے ہیں ۔