کافروں کے سامنے لاکھوں کروڑوں مسلمانوں کا احتجاج کرکے گھروں پر جاکر سوجانا میرے نزدیک ایسا ہے کہ۔۔
بلیوں کے سامنے لاکھوں کروڑوں چوہے نکل کر شور مچائیں اور واپس بلوں میں جاکر چھپ جائیں۔اس طرح کی حرکت پربلیوں نے ایسے چوہوں کا مذاق ہی اڑانا ہے کیونکہ ایسے کروڑوں چوہے بھی بیکار ہیں جن میں سے چند ہزار میں بھی اتنا دم نہیں کہ متحد ہوکر بلیوں کا مقابلہ کرتے اور اپنی جان کی پرواہ کئے بغیر بھڑ جاتے۔مگر کیا کریں یہ چوہے موت سے ڈرتے ہیں اور اپنی حماقت میں سمجھتے ہیں کہ ہمارے چیخنے چلانے سے بلیاں ڈر کر بھاگ جائیں گی اور ہم امن اور سکون کی زندگی گزاریں گے۔اسی لئے ان کامعمول گویا یہ بن گیا ہے کہ جب بلی خلاف معمول کام کرتی ہے تب چوہوں کو صرف چیخنا چلانا ہی آتا ہے۔
تو اگر یہ مسلمان کسی قسم کی پلاننگ نہیں کرسکتے، کسی قسم کی طاقت ان کے پاس نہیں، ان میں کسی قسم کا اتحاد نہیں، کسی قسم کی قربانی عملی طور پر دینا نہیں چاہتے تو پھر یہ مسلمان اور ان کی نسلیں چیخنے اور چلانے کیلئے ہی باقی رہیں گی۔اور ان کی ساری امیدیں محض خواب خیالی رہے گی خواہ ان مسلمانوں میں لکھاری، دانشور، صحافی، علماء،صوفی، عوام الناس و خواص اور دیگر طبقات شامل کردیئے جائیں۔