اصلی دین دار وہ ہے جو اپنے ’معاملات ‘ احساس ذمہ داری کے ساتھ اداکرے گا خواہ وہ بظاہر کتنے ہی معمولی نظر آتے ہو ں۔دین دار مسلمان اپنے معاملات میں سچا، وعدہ کا پابند، امانت دار اور اصلاح پسند ہوگا۔جبکہ جعلی دین دار وہ ہے جو اپنے ’معاملات‘ غیر ذمہ داری کے ساتھ پڑے رہنے د ے گا اور مذہب پر بڑی بڑی باتیں کرے گالیکن معاملات میں جھوٹا، وعدہ خلاف ، خیانت دار اور جھگڑالو ہوگا۔
اپنے اردگر د ’مذہبی چورن‘ بیچنے والوں پر نظر ڈالئے ان میں سے اکثریت کے معاملات میں آپ کو خرابیاں ہی خرابیاں نظر آئیں گی۔یہ سب وہ دھوکے باز ہیں جو ’اسلام ‘کو اپنے مفاد کیلئے استعمال کرتے ہیں۔انہیں صرف دوسروں کیلئے اسلام یاد آتا ہے مگر اپنی ذات میں یہ ’مومن‘ ہونے کی خوش فہمی میں بیمار ’منافق‘ ہیں۔
اس کا نتیجہ کیا ہوتا ہے؟جب عوام الناس ایسے دو نمبر مذہبی لوگوں کے معاملات سے زچ ہوتے ہیں تو ان کی دین بے زاری کچھ فیصد سے سو فیصد تک پہنچ جاتی ہے۔بہت سے کمزور مسلمان اسلام سے نفرت کی آگ میں جل کر شیطان کے ہاتھوں الحاد نامی دلدل میں گر کر ہلاک ہوجاتے ہیں۔
لہذا ایسے دینی منافق شیطان سے زیادہ خطرناک ہوتے ہیں۔شیطان صرف وسوسہ انگیزی کرتا ہے مگر یہ اپنے ظاہری عمل سے بھی لوگوں کو دین اسلام سے دور کرنے میں مصروف رہتے ہیں اور ان جاہلوں کو اس کا شعور بھی نہیں۔ان دو نمبروں کی وجہ سے اصلی دین دار مسلمانوں پر دھبہ پڑتا ہے۔