بہت شرم کی بات ہے کہ اسلام کے نام پر بڑی بڑی لفاظی کرنے والے ظاہری و باطنی و دنیاوی علوم پر مشتمل مسلمانوں میں گزشتہ نو سال میں کسی ایک مردکی جرات نہیں ہوسکی کہ حضور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے مشن کوآگے بڑھانے اور اسلام غالب کرنے کیلئے میرا ساتھ دیتااور مالی تعاون کرتا۔
ان چند سالوں میں صرف ایک لڑکی نے فیس بک کے ذریعے خواہش ظاہر کی تھی کہ وہ اس مشن میں شامل ہونا چاہتی ہے مگر اس خواہش کے اظہار کے بعد اس کا کوئی پیغام نہیں ملا۔میرا غالب گمان ہے کہ اس کے رشتہ دار وغیرہ نے شاید الٹے سیدھے خیالات کے ذریعے اسے بدگمان کرکے روک دیا ہوگایا شیطان مردود نے روک دیا ہوگا۔
عوام ہو یا خواص اس میں بہت لوگ شامل ہیں جن تک میرا پیغام پہنچ چکا ہے۔ اخبارات و میڈیا کے لوگ پیغام نشر نہیں کرتے کیونکہ ان میں سے اکثر منافق اور غدار اسلام ہیں اور دنیا بھر میں موجود مخلص مسلمانوں تک پیغام پہنچ نہیں پارہا۔
اس کیلئے بڑے وسائل اور اشتہارات دینے کے لیے کروڑوں روپے کی ضرورت ہے کیونکہ اللہ کے نام پر کوئی لاکھوں روپے کا اشتہار ٹی وی پر مفت شائع نہیں کرتا۔(اگر کوئی ایسا ہے تو مجھ سے ضرور رابطہ کرے ۔میں شکرگزار رہوں گا)۔
مجھے معلوم ہے کہ ابلیس کے سامنے عام انسان تو کیا بڑے بڑے علماء بھی نہیں کھڑے رہ سکتے۔کون واقعی مخلص ہے اور اللہ اور رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی دوستی حاصل کرنا چاہتا ہے؟جس میں سچی طلب اور کچھ کردکھانے کی جرات ہوتی ہے اسی کو دیا جاتا ہے۔خالی بجنے والے ڈبے اپنی جگہ پڑے بجتے رہیں ان سے مجھے کوئی غرض نہیں۔اور ہر کوئی اس قابل نہیں ہے کہ اس کو راز کے علم دیے جائیں۔