میں نے مخلص مسلمانوں کو تلاش کرنے کی بہت کوشش کی مگر لوگوں کے ساتھ فیس بک کے تجربات سے پتہ لگا کہ آپ کی پوسٹ خواہ کتنی ہی اعلیٰ کیوں نہ ہو مگر آپ کی بات کو لائک کرنا یا آگے بڑھانے میں لوگ کوئی کردار ادا نہیں کریں گے۔خصوصا ایسی بات جو مذہب سے متعلق ہو اور ان کے فرقہ/مسلک یا سوچ سے بھی الگ ہو۔
دین اسلام کے نام پر کئی گروپس کام کررہے ہیں جو دن رات ایک کرکے ’دین‘ کا کام کرنے میں مگن ہیں۔عوام کو یہ دکھاتے ہیں کہ وہ اللہ کیلئے کام کررہے ہیں ۔جب میں نے کئی گروپس میں کام کیا، کئی مسلمانوں تک پیغام پہنچایا جن میں سے بہت سے ایسے شامل ہیں جو دکھ بھری تحریریں لکھتے ہیں، مظلوم مسلمانوں پر ہونے والے ظلم پر شاندار لفاظی کرتے ہیں مگر درحقیقت عملی طور پر منافقت ان کے دل میں بھری ہوئی ملی ۔
اکثر مسلمان عملی زندگی میں مظلوم انسانوں کیلئے کچھ نہیں کرنا چاہتے۔یہ سب اپنے اپنے گروپس، پیجز اور عوام کےہمدردی سمیٹنے کے لیے ڈنکے پیٹ رہے ہوتے ہیں محض اپنے اپنے مفاد اور شہرت کیلئے کام کررہے ہیں۔
میں یہ کہنے میں حق بجانب ہوں کیونکہ مجھے نو سالوں کے بعد بھی ایسا ایک سو فیصد مخلص مسلمان نہیں ملا جس نے دین اسلام کو غالب کرنے کیلئے کام کرنا چاہا ہو بلکہ دین کے نام پر کام کرنے والے اکثر مسلمان (عوام سے لے کر خواص تک) صرف مذاق اڑاتے نظر آئے،طنقید کرتے اور گالیوں پر اتر آتے۔
یہاں کمیونیٹیاں بنی ہوئی ہیں۔ اپنے ہی گروپس یا مخصوص لوگوں کی پوسٹ آگے بڑھائیں گے اور انہیں کو لائکس کریں گے ۔ ان کے تلوے چاٹے جائیں گے۔ ان کی ہاں میں ہاں ملائیں گے۔اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے نام کو بھی کیش کریں گے۔
ان سب کے انداز دیکھ کرایک مخلص مسلمان کو ان کی بے حسی ، خودغرضی اور تکبر کا اندازہ ہوجاتا ہے۔یہ اخلاص سے محروم لوگ ہیں۔خود کو علم کامل اور عقل کامل سمجھ بیٹھے ہیں اور اپنے علم کی قید میں کسی اور کی بات ان کے سامنے کوئی حیثیت نہیں رکھتی لیکن انہیں معلوم نہیں کہ اللہ اپنا کام بہرحال پورا کرکے ہی رہتا ہے۔