وہ کفر کی گندگی انہی لوگوں پر ڈالتا ہے جو عقل سے کام نہیں لیتے (لیجنڈری قرآن 10.100)

دشمنی سے نہیں ہوتا وہ قبر میں فنا
اپنے حکم سے زندگی جسے دیتا ہے خدا

Legend Muhammad Zeeshan Arshad

تعارف | تحریریں | ویڈیوز | English

کند ذہن اور عقل سے پیدل علمائے سو

ذیشان ارشد

June 14, 2017

ایک بہت ہی عجیب عادت تم علمائے سو میں بیٹھ گئی ہے۔ویسے  تو تم لوگ قرآن کی بہت سی باتوں پر سو فیصدعمل کرتے نہیں ، یقین کرتے نہیں (ماسوائے لفاظی )مگر کوئی نئی دریافت کوئی مسلمان سامنے لے آئے تو فوراًقرآن و حدیث کی رٹ لگاتے ہو جہاں اس کی ضرورت بھی نہیں ہوتی۔

جب تمہارے سامنے قرآن کی آیات اور حدیث رسول صلی اللہ علیہ وسلم پیش کی جائیں تو ایک نیا شوشہ لے آتے ہو کہ قرآن کی آیت میں کہاں لکھا ہے کہ لاش تروتازہ ہی رہے گی؟ اس میں خون تروتازہ رہے گا؟

ویسے تم لوگ قرآن کی آیات کے من مانی مطلب نکال کر عوام کو گمراہ کرتے رہتے ہو مگر جب تمہای سوچ کے خلاف کوئی حقیقت سامنے آجائے تب بہانے تراشتے ہو کہ اس کا یہ مطلب نہیں اور وہ مطلب نہیں۔حالانکہ شہید وں کے بارے میں  قرآن میں اللہ نے بتا دیا کہ اس کی راہ میں قتل ہونے والوں کو مرد ہ  نہ کہو اور نہ ہی مردہ خیال کرو، انہیں رزق دیا جاتا ہے اور وہ خوش ہیں لیکن تمہیں ان کی زندگی کا شعور حاصل نہیں۔

احادیث میں واضح طور پر حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام کو ان کے اسی سوال پر کہ’ آپ صلی اللہ علیہ وسلم تو زمین میں بوسیدہ ہوچکے ہونگے ‘ پر یہ بتایا کہ اللہ نے زمین کو انبیاء کے جسموں کے کھانے سے منع کردیا۔

نیزجب چودہ سو سالوں میں کئی صحابہ کرام، اولیائے کرام ، شہدائے اسلام اور سچے مومن و مومنات کی خون سمیت تروتازہ لاشیں اللہ کی مشیت سے منظر عام پر آگئیں تو کیا ان سب کو جھٹلاو گے؟

اگر چودہ سو سالوںمیں کسی نے اس موضوع پر تحقیق نہیں کی کہ ان لاشوں کی نشانی سے کفر کے خلاف کیا کام لیا جاسکتا ہے، اس معجزہ میں کتنی طاقت ہے اور یہ کس طرح کافروں کے دلائل نیست و نابوت کرسکتا ہے شتو اس میں تمہیں حیرانی کس بات کی ہے؟

اللہ اپنے بندوں سے ہر دور کے مطابق کسی بھی طرح کے کام لیتا آرہا ہے۔ اب اگر یہی کام اس نے ہم سے لے لیا تو تمیں تعجب کس بات پر ہے ؟ تمہارے دماغ کند ذہن ہوچکے ہیں۔شائداسی لئے تم لوگ غور و فکرکرنے اورکچھ سوچنے سمجھنے کی صلاحتیوں سے محروم ہوچکے ہو۔

اگر میں کافروں کی دریافتوں کی فہرست لگاوں یا ان کی بنائی ہوئی چیزوں کا ذکر ویڈیوز کے ساتھ دکھائوں تو  کیا تم پہلے قرآن کھول کر دیکھو گے کہ  فلاں مووی، فلاں کمپیوٹر، فلاں موبائل، فلاں ٹیکنالوجی یا کسی بھی چیز کا ثبوت قرآن میں ہوگا تب تم دنیا میں اس کے وجود کی حقیقت کو مانوگے؟

- کوئی خبر ٹی وی یا اخبار میں نشر ہو تو پہلے قرآن کھول کر اس خبر کی تصدیق کی جائی گے؟
- کوئی واقعہ کئی لوگوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا ہو تو پہلے قرآن کھول کر اس واقعہ کو ڈھونڈا جائے گا؟
- کسی واقعہ پر عینی شاہدین گواہ ہیں تو پہلے قرآن میں اسے تلاش کیا جائے گا؟

حماقت اور بودے پن کی انتہا اپنے عروج پر ہے۔تمہاری آنکھوں کے سامنے نیک مسلمانوں کی تروتازہ لاشیں موجود ہوں اور تم یہ ضد لگاو گے کہ تم اس کو نہیں مانو گے جب تک تمہیں قرآن میں لکھا ہوا نہ ملے  کہ نیک مسلمانوں کی  لاشیں تروتازہ رہتی ہیں  اور آنکھوں کے سامنے پڑی ہوئی حقیقت جھٹلاو گے؟

میں سمجھتا ہوں کہ وہ گورکن تم جیسے قرآن و حدیث کے علمائے سو سےزیادہ عقل مند ہیں جنہوں نے اپنی آنکھوں سے لاشیں دیکھیں اور اللہ کی قدرت پر ایمان لے آئے ۔

میں سمجھتا ہوں کہ وہ ساری عام عوام تم جیسے احمقوں سے زیادہ عقل مند ہے جو حقیقت سامنے دیکھ کر اعتراف کرتی ہے کہ نیک مسلمانوں کی تروتازہ لاشیں اللہ کی نشانی ہے۔

میں سمجھتا ہوں کہ وہ عام مسلمان جنہیں دین کا زیادہ علم نہیں مگر اللہ کی نشانی کو سمجھ لیتے ہیں تم سے زیادہ عقل مند ہیں۔

تمہاری مثال اس کبوتر جیسی ہے جو بلی سامنے دیکھ کر آنکھیں بند کرے اور کہے کہ جب تک قرآن میں یہ نہ مل جائے کہ بلی میرے سامنے بیٹھی ہے تب تک اس کا وجود نہیں مانوں گا۔اس کو میں سوائے احمقانہ پن کے کیا کہوں ؟

ہر تحقیق و دریافت لازمی نہیں کہ قرآن میں ذکر ہوگی تب ہی  اس کا دنیا میں وجود ہوگا ۔ایک کام کرو تمام ٹی وی چینل و اخبارات کو بولو کہ وہ اپنی ہر خبر کے ساتھ قرآن کی آیت لگایا کریں کہ فلاں جگہ کوئی واقعہ ہوا ہے اور اس کی تصدیق بھی پہلے قرآن سے چیک کیا کرنا یقین کرنے سے پہلے ورنہ ہر خبر کو جھٹلانا شروع کردینا۔ 


Copyright © 2011 - 2023 All rights reserved.