اکثر نام نہاد مسلمان دین اسلام کو تمام ادیان پر غالب کرنے کے کام کی وجہ سے میری مخالفت میں سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر انتہائی گھٹیا قسم کے جملے استعمال کرتے ہیں اور ان میں اکثریت مذہب کے ٹھیکے دار وں اور خصوصی طور پر فرقہ پرستوں کی ہے۔کبھی پوسٹیں ڈیلیٹ کردینا، کبھی کمنٹ پر گالیاں دینا، کبھی کفار کے ساتھ ملکر پاگل قرار دینا، کبھی غیرمسلموں کو متنفر کرنے کی کوشش کرنا اور ناجانے کیا کیا۔
ایسے منافقین اور آستین کے سانپوں کے لیے اتنا عرض ہے کہ جس طرح کے جملے تم لوگ کہتے ہو اسی طرح کے الفاظ عرب کے دور میں کفار حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم کے کردار کے خلاف بھی کہا کرتے تھے لہذا تمہارا مجھ سے حسد و جلن میں مبتلا ہوجانا کوئی نئی بات نہیں۔ اور ویسے بھی جتنا حسد اور جلن تم علماء او راسلام کے ٹھیکے دارمذہبی طبقوں میں ہے اتنا دنیاداروں میں بھی نہیں ہوتا۔
اور تاریخ گواہ ہے کہ مذہبی طبقہ خصوصی طور پر وقت کے علماء نے تو حسد اور بغض میں اپنے اپنے وقت کے اکابرین اور اولیاء اللہ کے ساتھ بھی بدترین تاریخی سلوک کروائے ہیں جھوٹے الزامات اور فتوی بازی کرکے اور آج تم انہیں اکابرین اور اولیاء اللہ کے نام پر چندے خیرات بٹور کر کھاتے ہو اور ان کے دشمنوں کا کوئی نام و نشان بھی نہیں۔
چونکہ تم لوگ عقل استعمال کرنے سے محروم ہو لہذا تم لوگ صرف تنقید ہی کرسکتے ہواور امت کو تقسیم در تقسیم۔ امت کے مسائل کو اخلاص کے ساتھ حل کرنا اور اسلام کو تمام باطل ادیان و مذاہب پر غالب کرنے کی کوشش کرنا تمہارے بس کی بات نہیں۔تمہارے اندر اگر غیرت ایمانی واقعی زندہ ہوتی تو کفر کو ختم کرنے میں اخلاص سے آگے بڑھتے مگر وہ تم شاید بیچ کر کھاچکے۔
تم صرف چندے خیرات کھاو اور اپنی زندگی تھوڑا اور انجوائے کرلو۔یہ بات تم اس وقت سمجھو گے جب تم مرنے کے بعد حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کھڑے ہوگے اور وہ تم سے پوچھیں گے کہ ان کے مسلم مین کے خلاف تم لوگ کیوں رکاوٹیں ڈال رہے تھے اور کیوں کفار کا ساتھ دے کر ان سے دوستیاں نبھارہے تھے۔تب انہیں جواب دینا اگر تم سب ہمت کرسکو۔ لہذا جس کا دل چاہے میری مخالفت پر اترآئے اور جس کا دل چاہے میرا ساتھ دے۔بے شک اللہ تمام مخلوقات کے ہر کام کو بخوبی مشاہدہ کررہا ہے۔