وہ کفر کی گندگی انہی لوگوں پر ڈالتا ہے جو عقل سے کام نہیں لیتے (لیجنڈری قرآن 10.100)

دشمنی سے نہیں ہوتا وہ قبر میں فنا
اپنے حکم سے زندگی جسے دیتا ہے خدا

Legend Muhammad Zeeshan Arshad

تعارف | تحریریں | ویڈیوز | English

کیا قوانین فطرت میں تبدیلی کرنا ممکن ہے؟

ذیشان ارشد

June 03, 2017

قوانین فطرت میں اللہ کے حکم سے تبدیلی کرنے کا سلسلہ انبیاء کرام کے بعد رکا نہیں بلکہ اب بھی جاری ہے اور قیامت تک ممکن ہے بشرطیکہ اللہ کا سچا مومن بندہ سو فیصد اخلاص کے ساتھ اس کے پسندیدہ دین اسلام کو غلبہ دینے کیلئے کام کرے ۔

ماضی میں صحابہ کرام  اور اولیاء اللہ کے ذریعہ اللہ کے حکم سے قوانین فطرت میں تبدیلیاں ظاہر ہوئی ہیں    مثلاًآگ میں جاکر جلنے سے سلامت رہنا، مردے کو دوبارہ زندہ کردینا، موسم کو پلٹ دینا وغیرہ۔

چونکہ اب سو فیصد اخلاص والے مسلم بہت ہی نایاب ہیں اوراکثریت نفس پرست  اور شیطان کی غلام بن چکی ہے اس لیے انہیں  اپنے اعمال کے سبب ا س بات کا یقین ہی نہیں ہوتا کہ اللہ ان کے لیے ایسا کوئی معجزہ دکھائے گا اور اپنی محدود سوچ اور خوف کے تحت  ایسے نفس پرست لوگ صحابہ کرام اور  اولیاء اللہ کے ذریعہ پیش آنے والے اللہ کے معجزات کا بھی انکار کرتے اور مذاق اڑاتے نظر آتے ہیں۔

چونکہ نفس پرست لوگ صرف زبانی کلامی ہی دھواں دھار تقریریں کرتے ہیں اور اپنے الفاظ کے جادو چلاکر لوگوں کو اپنا ذہنی غلام بناکر رکھنے کے لیے کام کررہے ہیں نہ کہ اسلام کو غالب کرنے کا مقصد  لہذا  اللہ اپنے دین کے غداروں کی اس طرح کے کاموں کے لیے مدد بھی نہیں کرتا۔ اور ویسے بھی صرف کہانیاں سناکر اکیسویں صدی کے انسانوں کے دلوں میں خدا کے وجود کا سو فیصد یقین تو پیدا نہیں کیا جاسکتاکیونکہ یہ سائنس و ٹیکنالوجی کا دور ہے اورآج کا  انسان مشاہدہ کرکے ذیادہ یقین کرتا ہے ۔

 آج مسلمانوں کی اکثریت نماز ادا نہیں کرتی اور ہر طرح کے حرام کام کھلے عام ہورہے ہیں۔کبھی سوچا ہے کہ اس کی  وجہ کیا ہے؟انکے دل ایمان سے خالی اور محروم ہوچکے ہیں حالانکہ وہ مسلم ہیں لیکن  ایک ایسے خالی گلاس کی طرح ہیں جن کے پاس اسلام تو ہے لیکن ایمان کا پانی ختم ہوچکا ۔  اس صورت حال میں پانچ ارب غیر مسلموں سے یہ توقع رکھنا کہ وہ مسلمانوں کے کرداروں سے متاثر ہوکر اسلام قبول کرلیں گے  یہ بھی حماقت ہے۔

اور چودہ سو سال پہلے کی ایک کتاب قرآن کی کسی آیت کو سن کر  ہی اللہ کے وجود اور اس کے کمالات پر یقین کرلیں کہ دین اسلام کا خدا اللہ ہی سچا ہے  تو آخر وہ کس بنیاد پر یقین کریں جبکہ ان کے سامنے کوئی قابل مشاہدہ ناقابل شکست ثبوت مسلمانوں کی اکثریت پیش ہی نہ کررہی ہو؟

اور جس طرح کے اعمال اکثر مسلمانوں کے ہیں تو کیا کوئی مسلم اللہ سے دعا کرکے خصوصی معجزات ظاہر کروانے کے لیے تیار ہے جس کے ذریعہ وہ تمام کافروں کے سامنے اسلام کی سچائی ثابت کرنے کے لیے کھڑا ہوجائے؟

اگر ہے تو وہ سامنے آجائے اور اگر نہیں تو کیوں نہیں؟

اسلام کو غالب کرنے میں کوئی مخلص ہوکر اللہ کی مدد کررہا ہو اور اللہ اس کی مدد نہ کرے؟ ایسا ہونا ممکن ہی نہیں۔یہی وجہ ہے کہ تاریخ ایسے واقعات سے بھری پڑی ہے کہ اللہ نے اپنے مخلص مومن بندوں کے ہاتھوں بڑے عجیب و غریب معجزات ظاہر کیے کہ جنہیں سن کر ہی عقل دنگ رہ جاتی ہے اور نہ ماننے والے صرف جھٹلاتے رہ جاتے ہیں تو کیا آج کوئی ان جیسا ہے؟

  اگر اللہ کی موجودگی ،طاقت، قدرت، دیکھنے، سننے، مدد کرنے پرسو فیصد یقین کامل ہے تو کیامسلمانوں میں کوئی مذہبی یا روحانی پیشوا ہے جو تمام غیرمسلم مذہبی اور روحانی پیشواوں کو عالمی لیول پر چیلنج کرے اور اللہ کے حکم سےانہیں  ان کے باطل معبودوں پر شکست فاش کرکے تمام انسانوں پر ثابت کرے کہ صرف اللہ ہی سچا خدا ہے؟

بے شک ایک ایسا مسلم آج بھی موجود ہے  جو  دین اسلام کی سچائی کو تمام کافروں پر ثابت کرنے کے لیے لائیو کیمروں اور عوام کے سامنے اللہ کے حکم سے مردہ زندہ کروانے کے لیے تیار ہے  لیکن مسلمانوں میں سے آج تک مجھے کوئی ایک بھی سو فیصد مخلص مالدار مسلم انویسٹر آج تک نہیں مل سکا جو اللہ کے دین اسلام کو ساری دنیا کے باطل ادیان ومذاہب پر غالب کرنے کے  لیے اپنی دولت قربان کرنا چاہے    تاکہ اس کام کے لیے انتظامات کرکے پوری دنیا میں تشہیر وغیرہ کی جاسکے لیکن اپنی نفسانی خواہشات کے لیے کروڑوں اربوں روپے انویسٹ کردیے جاتے ہیں تاکہ لوگوں میں نیک اور سخی داتا مشہور ہوجائیں۔


Copyright © 2011 - 2023 All rights reserved.