وہ کفر کی گندگی انہی لوگوں پر ڈالتا ہے جو عقل سے کام نہیں لیتے (لیجنڈری قرآن 10.100)

دشمنی سے نہیں ہوتا وہ قبر میں فنا
اپنے حکم سے زندگی جسے دیتا ہے خدا

Legend Muhammad Zeeshan Arshad

تعارف | تحریریں | ویڈیوز | English

دنیا کے حالات اور محروم مسلمان

ذیشان ارشد

May 29, 2017

یہ اکیسویں صدی ہے۔ سائنس و ٹیکنالوجی کے کرشمے اپنے عروج پر ہیں۔ تعلیم و تربیت کے لاکھوں مراکز دنیا بھر میں ہیں۔ ایک سے بڑھ کر ایک مقرر، کالم نگار، اینکر، صحافی ، کمانڈر، فوجی وغیرہ اپنی طاقت کا استعمال جاری رکھے ہوئے ہے۔ دلائل و طاقت کا ایک لامتناہی انبار ہے۔

ان سب کے باوجوداس وقت دنیا میں ایک عجیب افراتفری نظر آرہی ہے۔ مسلمانوں کی اکثریت نے اسلام پر عمل کرنا چھوڑ دیا ہے ۔ غیر مسلموں نے مسلمانوں کو ختم کرنے کا عزم مضبوط کرلیا ہے۔ مسلمانوں کے کئی ممالک ایک ایک کرکے برباد کئے جارہے ہیں اور ہر مسلم ملک کے خلاف حملہ کرنے والی حکومت عیسائیوں ، ہندووں یا یہودیوں کی ہے۔ اگر یہ جنگ صرف وسائل پر قبضہ کیلئے ہوتی تو دنیا کے کئی غیر مسلم ممالک بھی اس کی زد میں آنے چاہئے تھے جبکہ موجودہ صورتحال میں غیر مسلموں کے طرف سے یہ ساری جنگ مسلمانوں کے خلاف ہے یعنی اسلام کے خلاف۔لہذا یہ ایک مذہبی جنگ ہے اور اسےجیتنے کیلئے مسلمانوں کے پاس نہ تو مادی قوت ہے اور نہ ہی ایمانی قوت۔

مسلمانوں کی اکثریت روحانی اعتبار سے بھی کمزور ہے  اور جسمانی و مادی قوتوں میں بھی کفار کے سامنے کمزور ہے اس لئے سوائے رونے دھونے، سر پیٹنے ، گالیاں دینے اور تھک ہار کر چندرٹے ہوئے جملے ادا کرکے سمجھتے ہیں کہ انہوں نے اپنا فرض ادا کردیا مثلا اللہ مسلمانوں کی جان و مال کی حفاظت کرےیا دشمنوں کو تباہ برباد کرے وغیرہ وغیرہ۔

مسلمانوں کو ایک طرف مذہبی گروہوں نے تقسیم کرکے رکھ دیا ہے اور دوسری طرف سیاسی گروہوں نے۔ باقی رہی سہی کسر قومیت، لسانیت، ذات پات نے نکال دی ہے۔امت مسلمہ خاک کی طرح ڈھیر پڑی ہے اور کسی مرد مومن کا انتظار کررہی ہے۔

مسلمانوں کو اللہ نے ذمہ داری دی تھی کہ دین اسلام کو ساری دنیا پر غالب کرو مگراس کام کو چھوڑ دیا گیا۔ پانچ ارب سے زائد غیر مسلموں کو اسلام کی سچائی معلوم ہی نہیں ۔ غیر مسلموں کے نزدیک اسلام ایک جھوٹا مذہب ہے اور قرآن ایک گھڑی ہوئی کتاب ہے (معاذاللہ)اور حضرت محمدﷺاللہ کے رسول نہیں ہیں(معاذاللہ)۔

تقریباً پانچ ارب غیر مسلم (دنیا کے ستر فیصد ) جہنم  کے راستے پر جارہے ہیں۔ مسلمانوں کے لیے ممکن نہیں کہ وہ صرف کتابوں اور کہانیوں کے ذریعے   دنیا کے پانچ ارب غیر مسلموں پر اسلام کی حقانیت سو فیصد ثابت کرسکیں اور نہ ہی مسلمانوں کے پاس اتنے مادی وسائل ہیں کہ کفار سے ایٹمی جنگ کرسکیں اور ویسے بھی ایٹمی جنگوں کا نتیجہ صرف لاکھوں کروڑوں انسانوں کی موت ہوگی جس  کا کوئی فائدہ نہیں۔

لہذ  ا مسلمانوں اور خصوصی طور پر تمام علمائے کرام کو چاہیے کہ فوری طور پر اس  طریقہ پر عمل شروع کریں تاکہ دین اسلام کو تمام باطل ادیان و مذاہب پر بغیر جنگ و جدل کے آسانی سے غالب کیا جاسکے اور دنیا بھر کے مظلوم مسلمانوں کے مسائل حقیقی طور پرحل ہوسکیں اور دنیا امن کا گہوارہ بن سکے اللہ کے فضل سے۔


Copyright © 2011 - 2023 All rights reserved.