میں نہیں سمجھتا کہ اس مضمون کو پڑھنے کے بعد کوئی عقل و شعور رکھنے والا قادیانی اپنے مذہبی رہنماوں کے ہاتھوں بے وقوف بنتا رہے گا۔ میں اللہ کے فضل سے بغیر کتابوں کے اس بات کو ثابت کردو ں گا کہ سچ اور جھوٹ کیا ہے۔
شروع کرتے ہیں اس بات سے کہ قادیانیوں کا اصل زورحضرت عیسیٰ علیہ السلام کے فوت ہونے کو ثابت کرنے پر اور مرزا غلام قادیانی کو حضرت عیسٰی علیہ السلام ثابت کرنے پرہے۔چونکہ اس بات کو قادیانی تسلیم کرتے ہیں کہ مرزا غلام ہی دراصل عیسی تھا پھر لازم ہوا کہ انکے لئے وہ نبی ہے اور قادیانی ایسا مانتے بھی ہیں۔
ایک مسلمان نے دین اسلام کے علوم و فنون حاصل کئے ، مناظرے کئے، روحانیت میں آگے گیا مگر ابلیس نے اس پر حملہ کیا اور اسے اس طرح پچھاڑا کہ وہ بے چارہ یہ دعوی کربیٹھاکہ وہ مہدی ہے اور بعد میں عیسیٰ ہونے کا دعوی کرتے ہوئے نبوت کا بھی دعوی کردیا۔
اس کے دعووں کو سچا ماننے والے کئی پیروکار تیار ہوگئے جنہوں نے اپنے ہی جیسے ایک انسان یعنی مرزا غلام احمد قادیانی کی باتوں کو سچ مان لیا اور اسکی باتوں کو بغیر سوچے سمجھے ایمان لاکر پھیلانا شروع کردیاجو آج قادیانیت /احمدیت کے نام سے مشہورہے اوراسلام کے مخالف ایک نیا مذہب ایجاد کرکے خود کو مسلمان کہتے ہیں۔
ایک مسلم کو یہ سو فیصد یقین ہونا چاہیے کہ صرف حضرت محمد ﷺ اللہ کے آخری نبی ہیں ۔البتہ اللہ کسی انسان کو کچھ کہنے سے نہیں روکتا۔ وہ انسان چاہے تو نبوت کا دعوی کرلے یا خواہ فرعون کی طرح خدائی کا دعوی کرلے۔چونکہ یہ دنیا امتحان کی جگہ ہے لہذا ایک انسان کے لیے موت سے پہلے تک توبہ کی مہلت ہے ۔
لیکن پھر بھی اسے نبی ماننے والوں پر یہ کیسے ثابت ہوگا کہ مرزا غلام قادیانی دعوی نبوت میں سچا تھا یا جھوٹا؟ اس کے لیے ہمیں قادیانیوں کے ساتھ اللہ کا فیصلہ دیکھنا پڑے گا کہ مرنے کے بعد ان کی لاشوں کے ساتھ کیا ہورہا ہے۔
یہ بات قرآن و حدیث اور دنیاوی ثبو ت و شواہد سے ثابت ہے کہ اللہ کی راہ میں شہید ہونے والو ں کے جسم ان کی موت کے بعدبھی تروتازہ اور سلامت رہتے ہیں۔ لہذا اگر قادیانیوںکا مذہب سچا ہے توقادیانیوں کی لاشیں محفوظ رہنی چاہیں اور دنیا کے تمام غیر قادیانی مسلمانوں کی لاشوں کو حتمی طور پر سڑ گل جانا چاہئے مگر حقیقت میں اس کے بالکل برعکس سین ہو رہا ہےکہ مرزا غلام قادیانی کی لاش بھی سڑ گل چکی ہے اور اس کے پیروکاروں کی لاشیں بھی ان کی موت کے بعد اللہ کے حکم سے سڑگل کر ختم ہوجاتی ہیں۔ یہ بات روحانی تصدیق سے ثابت ہے ۔جسے شک ہو وہ اللہ سے خود استخارہ کرلے یا مرزا غلام قادیانی کی قانونی طور پر قبر کشائی کرواکر دیکھ لےکہ اس کی لاش سڑگل کر ختم ہوچکی ہے جبکہ انبیاء کرام کے اجسام ان کے انتقال کے بعد تروتازہ و سلامت رہتے ہیں اللہ کے حکم سے۔
لہذا جب وہ خود ہی سڑگل کر ختم ہوگیا اور جہنم کے عذاب میں گرفتار ہوگیا تو وہ اپنے ماننے والوں کو کیا خاک جہنم سے بچائے گا؟
اسے عیسیٰ اور مہدی ماننے والوں کی لاشیں بھی مرنے کے بعد سڑ گل رہی ہیں جو کسی بھی عقل استعمال کرنے والے انسان کی آنکھیں کھول دینے کے لئے کافی ہے بشرطیکہ وہ سچائی کو ترجیح دیتا ہو اور اپنی کتابوں کو ایک طرف پھینک کرہر تعصب اور انا پرستی سے بالا تر ہوکر سوچے اور غور و فکر کرے۔
اب بھی کوئی قادیانی اس حقیقت کا انکار کرے تو پھر آسان طریقہ یہ ہے کہ کسی بھی قادیانی کے مرنے کے بعد کم از کم ایک ہفتہ اسے نہ دفنایا جائے۔ لوگ دیکھ لیں گے کہ اس کی لاش سے بدبوآنا شروع ہوجائے گی اور وہ سڑنا گلنا شروع ہوجائے گی۔
یہ ایک ناقابل انکار ثبوت ہے کہ قادیانی مذہب اللہ کے نزدیک ناقابل قبول اور باطل ہے۔ اللہ کے نزدیک دین صرف اسلام ہے اورحضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم کو آخری نبی ماننے والا اور تمام صحابہ کرام کو مسلمان ماننے والے نیک مسلمانوں کی لاشیں ہی اللہ کے حکم سے ان کی قبروں میں محفوظ اور سلامت رہتی ہیں۔اللہ نے یہ ایک ایسا قابل مشاہدہ ثبوت تیار کررکھا ہے جوقادیانی مذہب کی جڑیں اکھاڑ کر پھینکنے کیلئے کافی ہے۔
لہذا اسلام کے مقابلہ پر باطل ادیان مذاہب کا کوئی بھی پیروکار دنیا میں جو مرضی دعوےکرلے، جتنا مرضی علوم و فنون و منطق سے لوگوں کو الجھالے، جتنا مرضی روحانی طاقتیں حاصل کرلے اور جسمانی کرتب اور شعبدہ بازیاں دکھالے اس کی موت کے بعد اس کی جسمانی و روحانی طاقتیں ختم ہوجاتی ہیں جبکہ نیک مسلمانوں کی جسمانی و روحانی طاقتیں باقی رہتی ہیں، یہاں تک کہ بعض نیک مسلمانوں کی روحانی طاقتیں اور تصرفات ظاہری دنیا میں بھی اثرانگیز ہورہے ہوتے ہیں اللہ کے حکم سے جیسا کہ شہید مسلم شاہ عقیق بخاری کی روح صدیوں سے اپنے مزار پر آنے والے لاعلاج مریضوں کے علاج و آپریشن کررہی ہے ۔
اپنی تحقیقات کی روشنی میں اللہ کے فضل و کرم اور حضرت محمدﷺ کے فیض سے میں یہ بات جانتا ہوں کہ اللہ حضرت محمدﷺ کے زمانے سے لے کر اب تک صرف نیک مسلمانوں کی لاشیں ہی تروتازہ اور سلامت رکھ رہا ہے بنا کوئی کیمیکل استعمال ہوئے جبکہ تمام کافروں، مرتدوں، ملحدین سمیت قادیانیوں کی لاشیں بھی سڑاگلا رہا ہے۔ یہ ایک قابل مشاہدہ اور دیکھے جانے والا پریکٹیکل ثبوت ہے جس کے بعد کسی بھی کے عقل استعمال کرنے والے قادیانی کے لیے ممکن نہیں کہ ایک جھوٹے نبی کا ذہنی غلام بنا رہے۔ نیک مسلمانوں کی تروتازہ لاشوں کے واقعات کے لیےیہاں کلک کریں۔
میں تمام قادیانی بھائی بہن کو دعوت دیتا ہوں کہ کہ وہ جہنم سے بچنے کی فکر کریں اور اپنے مذہبی رہنماوں کی باتوں میں الجھ کر باطل مذہب سے باہر نکل آئیں نیز دو سوالات کے ساتھ یہ مضمون ختم کرتا ہوں ۔
اگر مرزاغلام قادیانی عیسیٰ اور مہدی تھا تواس کی لاش سڑ گل کر ختم کیوں ہوگئی ؟
اگر مرزاغلام قادیانی عیسیٰ اور مہدی تھا تو مرنے کے بعد اس کی روح شہید مسلم شاہ عقیق بابا کی طرح لاعلاج مریضوں کے علاج و آپریشن کرنے سے کیوں محروم ہے؟
کبھی تنہائی میں غور و فکر کرکے سوچئے گا۔